بھارت کے خلاف جنگ کے دوران پاکستان کے بعض حاضر سروس اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستان آرمی کے خلاف اشتعال انگیز اور نفرت انگیز مواد کی اشاعت ایک سنگین قومی، آئینی اور ادارہ جاتی خلاف ورزی ہے، جو نہ صرف ریاست پاکستان سے بے وفائی کے مترادف ہے بلکہ قومی سلامتی کے تقاضوں کے بھی منافی ہے۔
ایسے افراد کے خلاف فوری اور مؤثر تادیبی کارروائی ناگزیر ہے۔ حکومت پاکستان، متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ:
1. حاضر سروس ملازمین کے خلاف Efficiency and Discipline Rules, 1973 کے تحت انکوائری عمل میں لا کر انہیں ملازمت سے برطرف کیا جائے۔
2. ریٹائرڈ ملازمین کے خلاف Removal from Service (Special Powers) Ordinance, 2000 اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت سابقہ ریکارڈ کی بنیاد پر مراعات (پنشن، گریجویٹی، دیگر سہولیات) کی منسوخی پر غور کیا جائے، بشرطیکہ ان کے اقدامات ریاست دشمن سرگرمیوں کے زمرے میں آتے ہوں۔
3. ان تمام افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں جنہوں نے دانستہ طور پر دشمن ملک کے بیانیے کو تقویت دینے کے لیے پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کی، تاکہ آئندہ کوئی بھی ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیزی کی جرأت نہ کرے۔
ریاست کی سالمیت، قومی اداروں کا وقار، اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی شرانگیزی کے خلاف مؤثر قانونی کارروائی ہی ایک مہذب اور محب وطن ریاست کا ردِعمل ہونا چاہیے۔
0 Comments