تاریخِ کھوار موسیقی ایون
تذکرہ جملہ فنونِ موسیقی
گائیکی : عہدِ حاضر
مہتاب ضیاب (ملٹی کلچرل نیشنل سنگر )
مہتاب ضیاب 1986 میں بابو محمد ولی کے ہاں درخناندہ ایون میں پیدا ہوئے۔ بعد میں آپ کا خاندان کورو ایون میں منتقل ہوا ۔ آپ نے مڈل تک گورنمنٹ ہائی سکول ایون میں پڑھا پھر گورنمنٹ سینیٹینیل ماڈل سکول چترال سے میٹرک کیا ۔ اس کے بعد گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ آف تیمر گرہ سے ڈی اے ای الیکٹریکل سب انجینئرنگ کی ۔ مزید آپ نے بی اے سوشیالوجی اور مالاکنڈ یونیورسٹی سے ایم اے اسلامیات کیا ۔ مہتاب ضیاب نے پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز ایف ایم 97 کے " ہردیان آواز " پروگرام کے ساتھ کیا ۔ یہ پروگرام سامعین میں بہت مقبول رہا تھا ۔ اس کے کافی عرصہ بعد 2018 میں آپ نے کلرز آف چترال کے نام سے ایک ایونٹس مینیجمینٹ کمیٹی بنائی ہوئی ہے جو کے پی گورنمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ ہے ۔ کے پی گورنمنٹ کلچر اینڈ ٹورزم کے علاوہ یوتھ ڈیپارٹمنٹ کے تحت ہونے والی ثقافتی تقریبات یہی کمپنی منعقد کراتی ہے ۔ اس کا دفتر پہلے بائی پاس روڈ چترال میں کھولا گیا تھا بعد میں اسے سہولت کی خاطر پشاور شفٹ کردیا گیا ہے ۔ پچھلے تین سالوں سے یہ کمپنی سالانہ بنیادوں پر " فخر چترال ایوارڈز " کا بھی اہتمام کرتی ہے ۔ اس کے تحت ہر سال چترال سے مختلف شعبہ جات (موسیقی، ادب ، تعلیم وغیرہ) کے قابل فخر افراد میں ایوارڈز تقسیم کیے جاتے ہیں ۔ امسال بھی تیس مختلف شخصیات اس ایوارڈ سے نوازے جائیں گے ۔کلرز آف چترال نے نئے کھوار موسیقاروں کو صوبائی اور ملکی لیول پر متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کرتا آیا ہے ۔ اس کمپنی کے علاوہ مہتاب ضیاب " براق میڈیکل پراجیکٹ" کے ساتھ بھی منسلک ہیں۔ آپ پچھلے چند سالوں سے حیات آباد پشاور میں مستقل سکونت رکھتے ہیں ۔
مہتاب ضیاب سکول میں مجھ سے ایک جماعت آگے تھے ۔ آپ اُن دنوں سکول میں نعت خوانی اور نغمہ سرائی کے لیے مشہور تھے ۔ ضلعی سطح کے مقابلوں میں اپنے سکول کی نمائندگی کرتے تھے اور مقابلے جیت کر سکول اور علاقے کا نام روشن کرتے تھے ۔ گورنمنٹ سینیٹینیل ماڈل سکول چترال میں بھی آپ نے اس روایت کا بھرم قائم رکھا ۔ آپ پہلی بار 2013 میں " عمران خان " کے سیاسی نغمے کے ساتھ سوشل میڈیا میں مشہور ہوئے ۔ کھوار زبان میں لکھا گیا یہ سیاسی نغمہ پشتو موسیقی کی دھن میں پیش ہوا تھا ۔ اس نغمے کی دھوم چہار سو پھیل گئی اور کئی سالوں تک اسٹوڈیوز ، میوزک سنٹرز ، سیاسی اجتماعات اور حتیٰ کہ ٹرانسپورٹرز نے اسی نغمے کو دل سے لگائے رکھا ۔ اس کی پشتو دھن نے پشتون موسیقی کی تنظیموں کو مہتاب ضیاب کے قریب رغبت دلائی اور پشاور میں کئی ایک معروف ثقافتی شخصیات نے موصوف سے رابطے کیے اور انھیں پشتو میں گلوکاری کرنے پر آمادہ کیا ۔ اس دوران تقریباً تین سال گزر گئے ۔ تب 2018 میں آپ نے پہلی بار پشتو میں گیت " خہ در تہ یادیگم، دروغ مہ وایا" گا کر پشتون موسیقی میں باقاعدہ قدم رکھا ۔ مہتاب ضیاب کی آواز میں یہ گیت وائرل ہوتے ہی شہرت و مقبولیت کی بلندیوں کو چھونے لگی اور سوشل میڈیا کے مختلف ذرائع میں 24 ملیں لوگوں نے اسے دیکھا جو ایک اعزاز کی بات تھی ۔ اسی گیت نے انھیں موسیقی میں امر کر دیا اور خاص پہچان دلوادی ۔ اس کے بعد مختلف شوز ، پروگرامز اور ٹی چینلز رابطے میں آنے لگے ۔ آپ نے اپنی گلوکاری کھوار اور پشتو کے ساتھ ساتھ کلاشہ، گلگتی ، اردو اور فارسی تک بڑھادی ۔ اس حوالے سے آپ واحد گلوکار ہیں جو چھے مختلف زبانوں میں بیک وقت گلوکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں ۔ پچھلے سال اس بےپناہ کارکردگی پر آپ کو ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے ۔ مہتاب ضیاب شندور سے کراچی تک تمام بڑے ثقافتی شوز میں وقتاً فوقتاً نظر آتے رہتے ہیں۔ شندور ثقافتی میلے میں آپ کا گیت " گلگت بلتستان چترال زندہ باد" کی شہرت وائس آف امریکہ تک پہنچی تھی ۔ اس کے علاوہ آپ کے دیگر مشہور گیتوں میں کلاشہ سونگ " اشپاتا" ، کھوار سونگ " ہائے ژان" اور اردو گیت " دنداسہ" شامل ہیں ۔ آپ گائیکی میں گیتوں کے حوالے سے بہت باریک انتخاب سے کام لیتے ہیں۔ اس لیے آپ کا ہر گیت موسیقی کے آسمان پر جگمگاتا تارہ بن کے رہ جاتا ہے ۔
مہتاب ضیاب مختلف اسٹیج شوز اور پروگرامز کے علاوہ خیبر ، جیو ، کے ٹو ،اے آر وائی اور ڈان جیسے قومی چینلز پر بھی پرفارم کرتے رہے ہیں۔ آپ نے آخری بار پچھلے دنوں سرینا ہوٹل اسلام آباد میں منعقدہ ایک بڑے شو میں گلوکاری کی تھی ۔ آج کل ایک انٹرنیشنل ثقافتی شو کی تیاریوں میں منہمک ہیں ۔ یہ شو قطر میں وہاں کی ایک معروف پشتو تنظیم کی طرف سے رکھا گیا ہے اس میں کئی ملکوں سے گلوکار پرفارم کریں گے ۔ آپ کی یہ شرکت ایون اور چترال کے لیے بھی باعث فخر ہے ۔
مہتاب ضیاب کی یہ خصوصیت مجھ سمیت تمام کھوار بولنے والوں کو اچھی لگتی ہوگی کہ آپ اپنے ہر شو کا آغاز کھوار گیت سے کرتے ہیں چاہے وہاں چترالی سامعین و ناظرین بیٹھے ہوں یا نہ بیٹھے ہوں ۔ بقول ان کے وہ کھوار اور چترال سے بہت محبت کرتے ہیں اس لیے غیر شو میں بھی کھوار سے اپنی نسبت اور عقیدت جتلاتے رہتے ہیں ۔ اپنی اس روش پر وہ بہت خوشی اور فخر محسوس کرتے ہیں ۔
مہتاب ضیاب کئی ایک اہم ثقافتی ایوارڈز رکھتے ہیں ۔ جو آپ کی بےمثل شش پہلو گلوکاری کی حوصلہ افزائی معلوم ہوتے ہیں ۔ ان ایوارڈز میں " ثقافت کے زندہ امین ایوارڈ " جو کے پی گورنمنٹ کی طرف سے پچھلے سال ملا ہے ۔ آپ اس ایوارڈ کو اپنی سب سے بڑی اچیومنٹ قرار دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ کے پی گورنمنٹ ہی کی طرف سے " فخر خیبر پختونخوا ایوارڈ " بھی ملا ہے جو یقیناً ایک بڑا اعزاز ہے ۔ تیسرا بڑا ایوارڈ افغان ٹی وی کی طرف سے بیسٹ ینگ سنگر ایوارڈ بھی ملا ہے ۔ واقعی میں آپ ایک نوجوان گلوکار ہیں اور انتہائی قلیل عرصے میں بہت بڑا نام کما چکے ہیں ۔ ان ایوارڈز کے علاوہ مختلف ثقافتی تنظیموں اور ٹی وی چینلز کی طرف سے بھی درجنوں اعزازات سے نوازے گیا ہے ۔
مختصر یہ کہ مہتاب ضیاب ایک ابھرتے قومی گلوکار ہیں۔ آپ کی صلاحیتوں اور مہارتوں پر سرزمین ایون اور چترال کو صد ہا فخر ہے ۔ آپ پشتو موسیقی میں چترال کے سفیر اور نمائندہ گائیک ہیں جو دونوں زبانوں کی موسیقی میں حسین امتزاج کا باعث ہیں ۔
0 Comments