اسلام کا اجمالی تعارف



مسلمانوں کے مذہب (دین) کا نام اِسلام ہے.

جو اسلام پر چلتا ہے اسے مسلمان کہتے ہیں.

اسلام ہمیں سیکھاتا ہے کہ اللہ ایک ہے، بندگی کے لائق وہی ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں، قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے. اسلام سچادین ہے. اسلام ہمیں دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں اور نیک باتیں سکھاتا ہے.


اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے جن کو ارکان اسلام کہتے ہیں.

پہلا رکن کلمہ طیبہ یا کلمہ شہادت پڑھنا

یعنی زبان سے کلمہ پڑھنا اور دل سے ماننا

دوسرا رکن نماز پڑھنا

تیسرا رکن زکوٰۃ دینا

چوتھا رکن روزے رکھنا

پانچوں رکن حج ادا کرنا

ان میں سے پہلا رکن اول توحید ایمان یا عقیدہ کہلاتا ہے جس کا تفصیلی ذکر توحید میں بیان کیا جائے گا جبکہ باقی چار نماز، زکوٰۃ، روزہ اور حج اسلامی اعمال اسلامی ارکان افعالیہ کہلاتے ہیں جن کے بارے میں تفصیلی اسلامی اعمال میں بیان کیا جائے گا.

اسلام میں داخل ہونے کے لیے زبان سے پہلا کلمہ یا دوسرا کلمہ پڑھا جاتا ہے اور دل سے تصدیق کی جاتی ہے.


پہلا کلمہ

لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ

ترجمہ: اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں.


یا


دوسرا کلمہ

اَشْھَدُاَنْ لَّآاِلَهَ اِلَّااللّٰهُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ

ترجمہ: گواہی دیتا ہوں میں کہ اللہ تعالٰی کے سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں.


ایمان مُجمَل

اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ کَمَاھُوَبِاَسْمَآئِهِ وَصِفَاتِهِ وَقَبِلْتُ جَمِیْعَ اَحْکَامِهِ

ترجمہ: ایمان لایا میں اللہ پر جیساکہ وہ اپنے ناموں اور صفتوں کے ساتھ ہے اور میں نے اس کے تمام احکام قبول کئے.


ایمان مُفَصَّل

اٰمَنْتُ بِاللّٰهِ وَمَلآئِکَتِهِ وَکُتُبِهِ وَ رُسُلِهِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَالْقَدْرِ خَیْرِهِ وَشَرِّهِ مِنَ اللّٰهِ تَعَالٰی وَالْبَعْثِ بَعْدَالْمَوْتِ

ترجمہ: ایمان لایا میں اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر اعر قیامت کے دن پر اور اس پر کہ اچھی اور بُری تقدیر اللہ تعالٰی کی طرف سے ہوتی ہے اور موت کے بعد اٹھائے جانے پر.


ہمیں ہمارے ماں باپ آسمان و زمین اور تمام مخلوق کو اللہ تعالٰی نے اپنی قدرت و حکمت سے پیدا کیا. جو لوگ اللہ کو نہیں مانتے انہیں کافر کہا جاتا ہے اور جو لوگ اللہ سوا دوسری چیزوں کی پوجا کرتے ہیں انہیں کافر و مشرک کہا جاتا ہے. کفار و مشرکیں کی بخشش نہیں ہوگی وہ ہمیشہ عذاب و تکلیف میں رہیں گے.


حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور آخری رسول اور پیغبر تھے. ہم ان کی امت ہیں. آپ عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے. حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم مرتبے میں تمام پیغبروں سے بڑے اور اللہ تعالیٰ کی ساری مخلوق سے زیادہ بزرگ و برتر ہیں. آپ اپنی زندگی کے 53 تریپن سال مکہ مکرمہ میں رہے پھر اللہ کے حکم سے مدینہ منورہ چلے گئے اور 10 دس سال وہاں رہے. اس طرح آپ نے 63 تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی. آپ امی تھے یعنی جو لکھنا پڑھنا نہ جانتا ہو. حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے کا مطلب ہے کہ آپ کو اللہ تعالٰی نے پیغمبر بنا کر بھیجے جانے کا یقین کرے اور آپ اللہ کے بعد تمام مخلوق سے افضل سمجھے اور آپ سے تمام مخلوق میں سب سے زیادہ محبت رکھے اور آپ کی تابعداری کرے.

جو شخص حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری رسول نہ مانے وہ بھی کافر ہے.


قرآن مجید اللہ کی کتاب ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی یعنی اللہ نے اتاری ہے. قرآن مجید تھوڑا تھوڑا کرکے کبھی دو دو آیات کبھی ایک سورۃ کی صورت میں 23 تئیس سال کے عرصہ میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا.


قرآن مجید حضرت جبرئیل علیہ السلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سنادیتے تھے اور آپ اسے یاد کرلیتے اور کسی لکھنے والے صحابی کو بلا کر اسے لکھوا دیتے تھے.

حضرت جبرئیل علیہ السلام فرشتے ہیں اور اللہ کا حکم پیغمبروں کے پاس لاتے تھے.


مسلمان اللہ کی بندگی کے لیے نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور حج کرتے ہیں. ان کے علاوہ دیگر عبادات بھی کرتے ہیں جن کی مختلف حیثیتیں ہیں کوئی فرض، واجب، سنت اور نفل وغیرہ ہیں.

اس طرح اللہ نے مسلمانوں کو جن اعمال یا چیزوں کے کرنے سے روکا ہے انہیں حرام گناہ مکروہات وغیرہ کہتے ہیں.