ظالم حکمرانوں کے ہاتھوں ظلم سے دوچار ہوکر دو دن تک جس کرب اور اذیت سے گزرتے ہوئے آج جس حال میں پشاور پہنچی ہوں اس پر صرف اتنا کہہ سکتی ہوں کہ ظلم کا انجام آخر کار اختتام ہے اور یہ انجام انشاء اللہ قریب ہے ۔

ہمارے سیکڑوں کارکنان کو شہید کرکے موجودہ حکومت نے جس بربریت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ 

اللّٰہ تعالیٰ ہمارے شہداء کی شہادت قبول فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے ۔ آمین 

ہمارے شہداء کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔ 

صوبائی حکومت اپنے شہداء کے خاندانوں اور زخمیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گی ۔


عوام دشمن حکومت نے عوام دشمنی پر تصدیقی ٹھپہ لگادیا اور یہ ثابت کردیا کہ اس ملک میں حق کے لئے نکلو گے تو مارے جاؤ گے یہ پابند سلاسل کئے جاؤ گے۔ 

ہزاروں کارکنان کو مختلف مقامات سے گرفتار کیا جا چکا ہے جس میں میرے حلقے سے میرے کارکن ، خان کے حقیقی سپاہی بھی موجود ہیں ۔ 

ان کارکنان کی رہائی اور قانونی چارہ جوئی کے لئے آئی ایل ایف ٹیم سے رابطے میں ہوں اور آج واپسی پر اپنے ٹیم کو رستے سے ٹیکسلا تھانے میں ان کارکنان کے پاس بھیج دیا ہے ۔ ابھی میری ٹیم کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا لیکن میری ٹیم وہی موجود ہے اور انشاللہ اس سلسلے میں کل حتمی رپورٹ پیش کروں گی اور یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ اپنے کارکنان کو تنہا نہیں چھوڑوں گی ۔ 


ثریا بی بی 

ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی